اقوال زریں (کامیابی کے متعلق)
عقل مند ہمیشہ غم و فکر میں مبتلا رہتا ہے۔
دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے۔
پست ارادے کامیابی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
خامیوں کا احساس کامیابی کی کنجی ہے۔
جھوٹ بول کر جیت جانے سے سچ بول کے ہار جانا اچھا ہوتا ہے۔
درخت جتنا اونچا ہوگا اس کا سایہ اتناہی چھوٹا ہوگا اس لیے اونچا بننے کی بجائےبڑا بننے کی کوشش کرو. کیوں کے عاجزی خدا کو پسند ہے اور انسان کو تکبر سے گریز کرنا چاہیے ۔
برداشت اور معاف کرنا انسان کی طاقت کی بہترین مثال ہے۔
جبکہ انتقام کی خواہش انسان کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے ۔
اقوال زریں
٭ نیک آدمی جب علم سیکھتا ہے تو انکساری سے جھک جاتا ہے اور بدفطرت جب علم سیکھتا ہے تو تکبر سے اکڑ جاتا ہے۔ (حضرت ابوبکر صدیقؓ)٭ علم کی وجہ سے دوستوں میں اضافہ ہوتا ہے اور دولت کی وجہ سے دشمنوں میں۔ (حضرت علیؓ)٭ نیکی علم ہے، بدی جہالت۔ (شیخ سعدیؒ)٭ اگر کوئی تم سے بھلائی کی امید رکھے تو اسے مایوس مت کرو کیونکہ لوگوں کی ضرورت کا تم سے وابستہ ہونا تم پر اللہ کا خاص کرم ہے۔ (حضرت علیؓ)
کامیابی نام ہے دوسروں کو خوش امدید کہنے کا۔
کامیابی نام ہے جانوروں کو ذی روح سمجھنے کا اور انسانوں کو اپنی طرح جاننے کا۔
- کامیابی ایک عادت کا نام ہے
- کامیابی ایک غیر مشروط محبت ہے
کامیابی اس خواب کو آپ کہہ سکتے ہیں جو آپ اپنے بارے میں دیکھتے ہیں ایک ایسے انسان کے روپ میں جو سر اٹھا کر چلنے کی پوزیشن رکھتا ہے۔
کامیابی نام ہے یہ سوچ کر خوش ہونے کا کہ آپ جیسے ہیں خوب ہیں۔
کامیاب افراد اپنی خواہش کو پیش نگاہ رکھتے ہیں رکاوٹوں کو نہیں۔
اگر تم خود سے محبت کرتے ہو تبھی تم دوسروں کو محبت دے سکتے ہو۔ کیونکہ جو چیز تمہارے پاس ہے ہی نہیں وہ تم کسی کو کیسے دوگے۔
کامیابی نام ہے اپنی ذات کو دوسروں کیلئے شاہانہ طور پر خرچ کرنے کا۔
جس چیز سے انسان ڈرتا ہے وہی بات ہوکر رہتی ہے۔
وجہ یہ ہے کہ جو کچھ ذہن میں ہوتا ہے بدن وہی کچھ کرتا ہے۔
کامیابی نام ہے تھکے ہوئے ہانپتے ہوئے چوتھی پوزیشن پر آنے کا جبکہ پچھلی بار آپ پانچویں پوزیشن لائے ہوں"رحمت روح کے لیے وہی ہے جو جسم کے لیے صحت ہے۔
اقوال زریں (اخلاق اور مہربانی کے متعلق)
مہربانی خوشی کے دروازے کھولتی ہے۔
مہربانی بہرے کو سن سکتی ہے اور اندھے کو دیکھ سکتی ہے۔
٭ ہنسی ایک سستی دوا ہے جسے خریدا نہیں جا سکتا۔
٭ خوبصورتی بدن سے نہیں، اچھے خیالات سے ظاہر ہوتی ہے۔
٭ ذہنی گندگی جسمانی گندگی سے زیادہ بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔
٭ گھٹیا باتیں مت سوچا کرو، اپنے دل و دماغ کو صاف، واضح رکھو ورنہ تمہارے اندر کا عظیم انسان مر جائے گا۔
٭ خراب خیالات ذہن کو مُردہ کردیتے ہیں، ان کی موجودگی میں کوئی پاکیزہ جذبہ، احساس کی دہلیز کو چھو نہیں سکتا۔
٭ زندگی کو ہمیشہ یہ سمجھ کر گزارو کہ اس میں کچھ حصہ دوسروں کا بھی ہے۔
٭ انسان کی شرافت اور قابلیت اس کے لباس سے نہیں اس کے کردار اور گفتار سے ظاہر ہوتی ہے۔
٭ طالب علم میں شرم مناسب نہیں کیوں کہ جہالت شرم سے بدتر ہے۔
٭ کینہ رکھنے سے اپنے ہی دل کے زخم ہرے رہتے ہیں۔
٭ بری عادت بنانا آسان، نبھانا مشکل اور چھوڑنا ناممکن ہے۔
٭ برے لوگوں سے ڈرو اور جو اچھے ہیں ان سے بھی ڈرتے رہو۔
اقوال زریں (کامیابی کے متعلق)
٭ دنیا میں سب سے مشکل کام اپنی اصلاح کرنا اور سب سے آسان کام دوسروں پر نکتہ چینی کرنا ہے۔
٭ بے شک دنیا کی نعمتوں میں سے تجھے اسلام ہی کی نعمت کافی ہے۔
٭ دنیا کا غم دل میں تاریکی پیدا کرتا ہے اور آخرت کا غم دل میں نور پیدا کرتا ہے۔
٭ دنیا کی عزت مال کے ذریعے ہے اور آخرت کی عزت اچھے اعمال کے ذریعے۔
٭ جو دنیا میں منع کی ہوئی چیزوں کو چھوڑ دے اللہ تعالیٰ اس سے محبت فرماتا ہے۔
٭ دنیا کی عزت مال سے، آخرت کی عزت اعمال سے۔
٭ تمام دنیا گھوم کر دیکھ لو، مفلس کے لیے کوئی بھی دروازہ کھلا ہوا نہیں ہے۔
٭ زندگی صرف جینے کا نام نہیں بلکہ اللہ کی عبادت اور دنیا کا خیال رکھنا بھی زندگی ہے۔
٭دنیا میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو غرور نہیں کرتے۔
0 Comments
Please don't share any spam message in comment box.